Agha Hashr Kashmiri

آغا حشر کاشمیری

ممتاز ترین ڈرامہ نویس اور شاعر، جن کی تحریروں نے اردو میں ڈرامہ نویسی کو ایک مستحکم روایت کے طور پر رائج کیا

Most prominent playwright and poet who strengthened the tradition of play writing in Urdu language

آغا حشر کاشمیری کی غزل

    سوئے مے کدہ نہ جاتے تو کچھ اور بات ہوتی

    سوئے مے کدہ نہ جاتے تو کچھ اور بات ہوتی وہ نگاہ سے پلاتے تو کچھ اور بات ہوتی گو ہوائے گلستاں نے مرے دل کی لاج رکھ لی وہ نقاب خود اٹھاتے تو کچھ اور بات ہوتی یہ بجا کلی نے کھل کر کیا گلستاں معطر اگر آپ مسکراتے تو کچھ اور بات ہوتی یہ کھلے کھلے سے گیسو انہیں لاکھ تو سنوارے مرے ہاتھ ...

    مزید پڑھیے

    ہاں ساقیٔ مستانہ بھر دے مرا پیمانہ

    ہاں ساقیٔ مستانہ بھر دے مرا پیمانہ گھنگھور گھٹا ہے یا اڑتا ہوا مے خانہ ہوتی ہیں شب غم میں یوں دل سے مری باتیں جس طرح سے سمجھائے دیوانے کو دیوانہ کیا تم نے کہا دل سے کیا دل نے کہا ہم سے بیٹھو تو سنائیں ہم اک روز یہ افسانہ غصہ میں جو دی گالی منہ چوم لیا میں نے ظالم نے کہا یہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    چوری کہیں کھلے نہ نسیم بہار کی

    چوری کہیں کھلے نہ نسیم بہار کی خوش بو اڑا کے لائی ہے گیسوئے یار کی اللہ رکھے اس کا سلامت غرور حسن آنکھوں کو جس نے دی ہے سزا انتظار کی گلشن میں دیکھ کر مرے مست شباب کو شرمائی جاری ہے جوانی بہار کی اے میرے دل کے چین مرے دل کی روشنی آ اور صبح کر دے شب انتظار کی جرأت تو دیکھئے گا ...

    مزید پڑھیے

    تم اور فریب کھاؤ بیان رقیب سے

    تم اور فریب کھاؤ بیان رقیب سے تم سے تو کم گلہ ہے زیادہ نصیب سے گویا تمہاری یاد ہی میرا علاج ہے ہوتا ہے پہروں ذکر تمہارا طبیب سے برباد دل کا آخری سرمایہ تھی امید وہ بھی تو تم نے چھین لیا مجھ غریب سے دھندلا چلی نگاہ دم واپسیں ہے اب آ پاس آ کے دیکھ لوں تجھ کو قریب سے

    مزید پڑھیے

    یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں

    یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں بھولنے والے کبھی تجھ کو بھی یاد آتا ہوں میں ایک دھندلا سا تصور ہے کہ دل بھی تھا یہاں اب تو سینے میں فقط اک ٹیس سی پاتا ہوں میں او وفا نا آشنا کب تک سنوں تیرا گلہ بے وفا کہتے ہیں تجھ کو اور شرماتا ہوں میں آرزوؤں کا شباب اور مرگ حسرت ہائے ...

    مزید پڑھیے