Afzal Gauhar Rao

افضل گوہر راؤ

افضل گوہر راؤ کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    مثال برگ کسی شاخ سے جھڑے ہوئے ہیں

    مثال برگ کسی شاخ سے جھڑے ہوئے ہیں اسی لیے تو ترے پاؤں میں پڑے ہوئے ہیں زمیں نے اونچا اٹھایا ہوا ہے ورنہ دوست ہوا میں گھاس کے تنکے کہاں پڑے ہوئے ہیں کسی نے میری زمیں چھان کر نہیں دیکھی وگرنہ کتنے ستارے یہاں پڑے ہوئے ہیں یہاں سروں پہ یوں ہی برف آ پڑی ورنہ بڑے بھی عمر سے اپنی کہاں ...

    مزید پڑھیے

    تیری دنیا سے یہ دل اس لیے گھبراتا ہے

    تیری دنیا سے یہ دل اس لیے گھبراتا ہے اس سرائے میں کوئی آتا کوئی جاتا ہے تو نے کیا دل کی جگہ رکھا ہے پتھر مجھ میں غم سے بھر جاؤں بھی تو رونا نہیں آتا ہے وہ مرے عشق کی گہرائی سمجھتا ہی نہیں راستہ دور تلک جائے تو بل کھاتا ہے پھر بھلا کس کے لیے اتنی چمکتی ہے یہ ریت کوئی دریا بھی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    چپ چاپ نکل آئے تھے صحرا کی طرف ہم

    چپ چاپ نکل آئے تھے صحرا کی طرف ہم چلتے ہوئے کیا دیکھتے دنیا کی طرف ہم پامال کئے جاتی ہے اس واسطے دنیا بیٹھے ہیں ترے نقش کف پا کی طرف ہم کس پیاس سے خالی ہوا مشکیزہ ہمارا دریا سے جو اٹھ آئے ہیں صحرا کی طرف ہم کیا چاہتی ہے نیت بازار زمانہ کھنچتے چلے جاتے ہیں جو اشیا کی طرف ہم یہ ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو سورج ہے یہ سورج بھی کہاں تھا پہلے

    یہ جو سورج ہے یہ سورج بھی کہاں تھا پہلے برف سے اٹھتا ہوا ایک دھواں تھا پہلے مجھ سے آباد ہوئی ہے تری دنیا ورنہ اس خرابے میں کوئی اور کہاں تھا پہلے ایک ہی دائرے میں قید ہیں ہم لوگ یہاں اب جہاں تم ہو کوئی اور وہاں تھا پہلے اس کو ہم جیسے کئی مل گئے مجنوں ورنہ عشق لوگوں کے لیے کار ...

    مزید پڑھیے

    ہر آئنے میں ترا ہی دھواں دکھائی دیا

    ہر آئنے میں ترا ہی دھواں دکھائی دیا مرا وجود ہی مجھ کو کہاں دکھائی دیا یہ کیسی دھوپ کے موسم میں گھر سے نکلا ہوں کہ ہر پرندہ مجھے سائباں دکھائی دیا میں اپنی لہر میں لپٹا ہوا سمندر ہوں میں کیا کروں جو ترا بادباں دکھائی دیا کہا ہی تھا کہ سلام اے امام عالی مقام ہماری پیاس کو آب ...

    مزید پڑھیے

تمام