Afzal Alvi

افضل علوی

افضل علوی کی غزل

    گزرے تعلقات کا اب واسطہ نہ دے

    گزرے تعلقات کا اب واسطہ نہ دے گم ہو چکی کتاب جو اس کا پتہ نہ دے اب تذکرے نہ چھیڑ مرے عہد شوق کے جو بجھ گئی ہے آگ اسے پھر ہوا نہ دے کچھ اس قدر فریب سہاروں سے کھائے ہیں میں گر پڑوں گا خوف سے تو آسرا نہ دے جس کی جبین شوق پہ لکھا تھا میرا نام اب دور جا بسا ہے تو شاید بھلا نہ دے شعلہ جو ...

    مزید پڑھیے