Aftab Hussain

آفتاب حسین

ممتاز پاکستانی شاعر، آسٹریا میں مقیم، سنجیدہ شعری حلقوں میں مقبول

Prominent Pakistani poet who lives in Austria, well-known to serious poetry circles.

آفتاب حسین کے تمام مواد

35 غزل (Ghazal)

    وجود کا انحصار گو خاک پر نہیں تھا

    وجود کا انحصار گو خاک پر نہیں تھا مگر میں اپنی زمیں سے بے خبر نہیں تھا عجب طرح کا طلسم تھا اس مفارقت میں بدن لرزتا تھا اور آنکھوں میں ڈر نہیں تھا لہو سے میں نے دیے کی لو سرفراز رکھی وہاں جہاں پر ہواؤں کا بھی گزر نہیں تھا مگر بہت دیر بعد جا کر خبر ہوئی تھی وہ میرے ہم راہ تھا مرا ...

    مزید پڑھیے

    گھڑی گھڑی اسے روکو گھڑی گھڑی سمجھاؤ (ردیف .. ٔ)

    گھڑی گھڑی اسے روکو گھڑی گھڑی سمجھاؤ مگر یہ دل ہے کہ کچھ دیکھتا ہے آؤ نہ تاؤ اب اس کے درد کو دل میں لیے تڑپتے ہو کہا تھا کس نے کہ اس خوش نظر سے آنکھ ملاؤ عجب طرح کے جھمیلے ہیں عشق میں صاحب برت سکو تو ہو معلوم آٹے دال کا بھاؤ چلو وہ اگلا سا جوش و خروش تو نہ رہا مگر یہ کیا کہ ملو اور ...

    مزید پڑھیے

    دیکھے کوئی تعلق خاطر کے رنگ بھی

    دیکھے کوئی تعلق خاطر کے رنگ بھی اس فتنہ خو سے پیار بھی ہے اور جنگ بھی دل ہی نہیں ہے اس کے تصور میں شاد کام اک سر خوشی میں جھومتا ہے انگ انگ بھی کچھ ربط خاص اصل کا ظاہر کے ساتھ ہے خوشبو اڑے تو اڑتا ہے پھولوں کا رنگ بھی ایسا نہیں کہ آٹھ پہر بے دلی رہے بجتے ہیں غم کدے میں کبھی جل ...

    مزید پڑھیے

    قدم قدم پہ کسی امتحاں کی زد میں ہے

    قدم قدم پہ کسی امتحاں کی زد میں ہے زمین اب بھی کہیں آسماں کی زد میں ہے ہر ایک گام الجھتا ہوں اپنے آپ سے میں وہ تیر ہوں جو خود اپنی کماں کی زد میں ہے وہ بحر ہوں جو خود اپنے کنارے چاٹتا ہے وہ لہر ہوں کہ جو سیل رواں کی زد میں ہے میں اپنی ذات پہ اصرار کر رہا ہوں مگر یقیں کا کھیل مسلسل ...

    مزید پڑھیے

    کرتا کچھ اور ہے وہ دکھاتا کچھ اور ہے

    کرتا کچھ اور ہے وہ دکھاتا کچھ اور ہے دراصل سلسلہ پس پردہ کچھ اور ہے ہر دم تغیرات کی زد میں ہے کائنات دیکھیں پلک جھپک کے تو نقشہ کچھ اور ہے جو کچھ نگاہ میں ہے حقیقت میں وہ نہیں جو تیرے سامنے ہے تماشا کچھ اور ہے رکھ وادئ جنوں میں قدم پھونک پھونک کر اے بے خبر سنبھل کہ یہ رشتہ کچھ ...

    مزید پڑھیے

تمام