Afsar Jamshed

افسر جمشید

افسر جمشید کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    سورج کوئی نہ کوئی ستارا طلوع ہو

    سورج کوئی نہ کوئی ستارا طلوع ہو تنہا اگر خدا ہے تو تنہا طلوع ہو بے رشتگی کا ایک سمندر ہے اور میں مدت سے منتظر ہوں کنارا طلوع ہو آ میرے پاس اور کبھی اس طرح چمک میرے بدن سے بھی ترا سایا طلوع ہو جمشیدؔ کیا کرو گے اگر یوں بھی ہو کبھی سورج کے دائرے سے اندھیرا طلوع ہو

    مزید پڑھیے

    ایسا منظر تو کبھی دیکھا نہ تھا

    ایسا منظر تو کبھی دیکھا نہ تھا روشنی میں بھی مرا سایہ نہ تھا پیار کے بادل تو گزرے تھے مگر دل کے صحرا میں کوئی برسا نہ تھا عمر بھر پڑھتا رہا ایسا بھی خط تو نے میرے نام جو لکھا نہ تھا جسم کی دیوار اک تھی درمیاں میں نے پا کر بھی تجھے پایا نہ تھا یوں تو شبنم تھا مگر اے دوستو میں کسی ...

    مزید پڑھیے