نہیں کسی کی توجہ خود آگہی کی طرف
نہیں کسی کی توجہ خود آگہی کی طرف کوئی کسی کی طرف ہے کوئی کسی کی طرف تمہارا جلوۂ معصوم دیکھ لے اک بار خیال جس کا نہ جاتا ہو بندگی کی طرف مزاج شیخ و برہمن کی برہمی معلوم کہ اب حیات کا رخ ہے خود آگہی کی طرف نظر وہ لوگ اجالے میں خود نہ آئے کبھی بلا رہے ہیں جو دنیا کو روشنی کی طرف جتا ...