Abrarul Hasan

ابرارالحسن

ممتاز معاصر پاکستانی شاعر، جدید انسانی حسیات کو موضوع بنانے والی اپنی نظموں کے لیے معروف، ادبی حلقوں میں مقبول

A contemporary poet from Pakistan, known for his poems of human sensitivities; popular in literary circles

ابرارالحسن کے تمام مواد

23 نظم (Nazm)

    روشنی کے بوجھ

    ہوا اڑائے ریشم بادل کے پردے چھن چھن کر پیڑوں سے اتریں روشنیاں جیسے اچانک بچوں کو آ جائے ہنسی جنگل تیرہ بخت نہیں چھن چھن کر چھتنار سے برسو روشنیو پودوں کی رگ رگ میں تیرو روشنیو جنگل کے سینے کے کونوں‌‌ کھدروں میں دبے ہوئے اسرار بہت خواب گزیدہ نشے میں سرشار بہت نیند نگر کو تجنے پر ...

    مزید پڑھیے

    آگ کی پیاس

    میں آگ بھی تھا اور پیاسا بھی تو موم تھی اور گنگا جل بھی میں لپٹ لپٹ کر بھڑک بھڑک کر پیاس بجھاتی آنکھوں میں بجھ جاتا تھا وہ آنکھیں سپنے والی سی سپنا جس میں اک بستی تھی بستی کا چھوٹا سا پل تھا سوئے سوئے دریا کے سنگ پیڑوں کا میلوں سایہ تھا پل کے نیچے اکثر گھنٹوں اک چاند پگھلتے دیکھا ...

    مزید پڑھیے

    خرید و فروخت

    انہیں بیچنا تو ضروری ہے بازار کے موڑ پر وقفہ وقفہ صدا کیمیا مل گیا کیمیا مل گیا وقفہ وقفہ صدا ان صداؤں کا آہنگ مسجد شوالہ صحیفے صحیفوں کا آہنگ نغمات نغموں کا آہنگ نغمات نغموں کا آہنگ طبل و علم فوج آہنگ پر مارچ کرتی ہوئی انہیں بیچنا تو ضروری ہے ورنہ خیالات نرگس زدہ اپنے ماحول کے ...

    مزید پڑھیے

    یہ کہاں جائیں گے

    معجزہ تھا عجب آہنی چھنچھناہٹ سے زنجیر خود اپنے قدموں میں آ کر گری بھاری بھرکم دہانے کھلے اور چرخ چوں کی فریاد کے ساتھ پٹری پر ڈبے سرکنے لگے صبح کی دودھیا چھاؤں میں آنکھ ملتے ہوئے سب یہ حیرت زدہ دیکھتے تھے کوئی کھینچنے والا انجن نہ تھا اور ترائی اترتی گئی ان کی رفتار بڑھتی ...

    مزید پڑھیے

    پاگل

    تو جو ہمک کر میری گود میں چڑھ جاتی ہے راتوں کو بے موقعہ نیند اڑا دیتی ہے تیری خاطر شعرا کے بازاروں تک میں ہو آتا ہوں پھر بے سمجھی واہ واہ کے آوازے سے گھائل ہو کر اکثر معافی مانگ چکا ہوں اے داد و تحسین کی خواہش ہیروں کا تو کام ہے آنکھیں خیرہ کرنا پر ان ہیروں کی تخلیق میں اور پہچان کے ...

    مزید پڑھیے

تمام