Aale Ahmad Suroor

آل احمد سرور

جدید اردو تنقید کے بنیاد سازوں میں شامل ہیں

One of the founders of modern Urdu criticism.

آل احمد سرور کے مضمون

    حسرت کی عشقیہ شاعری ۔ میری نظر میں

    حسرتؔ کی شاعری کی قدروقیمت کو پرکھتے وقت ان کے ان اشعار کو ذہن میں رکھنا ضروری ہے، شعر در اصل ہیں وہی حسرت سنتے ہی دل میں جو اتر جائیں غالبؔ و مصحفی و میرؔ و نسیم و مومن طبع حسرت نے اٹھایا ہے ہر استاد سے فیض ہے زبانِ لکھنؤ میں رنگِ دہلی کی نمود تجھ سے حسرت نام روشن شاعری کا ہو ...

    مزید پڑھیے

    فکشن کیا؟ کیوں؟ اور کیسے؟

    ڈی ایچ لارنس کہتا ہے، ’’میں زندہ انسان ہوں اور جب تک میرے بس میں ہے میرا ارادہ زندہ انسان رہنے کا ہے۔ اس لیے میں ایک ناولسٹ ہوں اور چونکہ میں ناولسٹ ہوں اس لیے میں اپنے آپ کو کسی سنت، کسی سائنٹسٹ، کسی فلسفی، کسی شاعر سے برتر سمجھتا ہوں، جو زندہ انسان کے مختلف حصوں کے بڑے ماہر ...

    مزید پڑھیے

    ہماری مشترک تہذیب اور اردو غزل

    ہماری مشترک تہذیب، اس برصغیر میں، جنوبی ایشیا، جنوبی مشرقی ایشیا اور مغربی اور وسطی ایشیا کی تہذیبوں کے اختلاط سے عبارت ہے۔ اس کی تشکیل میں ہندوستان کے قدیم باشندوں، دراوڑوں، آریا، وسط ایشیا کے غارت گر قافلوں اور جنوبی ساحل، مغربی ساحل اور شمال مغرب سے مسلمانوں کی آمد کا ...

    مزید پڑھیے

    اردوئے معلی

    اردو ادب کی تاریخ میں جن رسالوں کے نام خصوصیت سے قابل ذکر ہیں، ان میں دل گداز، مخزن، اردوئے معلیّٰ، زمانہ، نگار اور اردو ممتاز ہیں۔ ان میں اردو ئے معلیّٰ کئی حیثیتوں سے سرفہرست ہے۔ یہ رسالہ مولانا حسرت نے اس وقت نکالا جب وہ بی اے کے امتحان سے فارغ ہی ہوئے تھے اور نتیجہ تک نہ نکلا ...

    مزید پڑھیے

    املا اور رسم خط

    صدرِ محترم، مہمان خصوصی، ڈائرکٹر اردو تدریسی و تحقیقی مرکز، خواتین وحضرات! میں ڈائرکٹر اردو تدریسی و تحقیقی مرکز لکھنؤ کا ممنون ہوں کہ انھوں نے اس اہم سیمینار کے افتتاح کے لیے مجھے یاد کیا۔ جب سے یہ مرکز قائم ہوا ہے، اس نے قواعد زبان اور تدریس زبان کی طرف خصوصی توجہ کی ہے۔ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ آتش کے بارے میں

    اردو میں تنقید حالیؔ سے شروع ہوئی۔ حالیؔ نے جب ہوش سنبھالا تو فکر و فن پر لکھنؤ کا خاصا اثر تھا۔ یہاں تک کہ غالبؔ جیسا صاحبِ نظر ناسخؔ کے رنگ کی طرف کبھی کبھی للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ لیتا تھا۔ حالیؔ نے مجموعۂ نظم حال کے دیباچے میں، مسدس کے دیباچے میں اور پھر مقدمے میں قدیم ...

    مزید پڑھیے

    اقبال اور نئی مشرقیت

    اقبالؔ نے اپنے متعلق کہا ہے، کہتا ہوں وہی بات سمجھتا ہوں جسے حق میں ابلۂ مسجد ہوں نہ تہذیب کا فرزند ابلۂ مسجد اس پرانی مشرقیت کی علامت ہے جو ایک جامد مذہبی تصور رکھتی ہے اور صرف عقائد و عبادات سے سروکار رکھتی ہے۔ معاملات کی اہمیت کو نظر انداز کرتی ہے اور عقائد اور عبادات میں ...

    مزید پڑھیے

    اقبال، فیض اور ہم

    میں اردو مرکز لندن کے عہدہ داروں اور اراکین کا ممنون ہوں کہ انہوں نے فیض کی پہلی برسی کے موقع پر مجھے لندن آنے اور پہلا فیض میموریل لیکچر دینے کی دعوت دی۔ فیضؔ کی یاد میں لیکچروں کے سلسلے کا یہ آغاز ایک قابل قدر اقدام ہے اور امید ہے کہ ان لیکچروں کے ذریعہ سے اردو دنیا میں فکر و ...

    مزید پڑھیے

    اقبال اور ان کے نکتہ چیں

    اقبال کو اپنی زندگی میں جو مقبولیت حاصل ہوئی، وہ آج تک کسی شاعر کو نصیب نہ ہوئی۔ قبول عام کلام کی خوبی کا ضامن نہیں سمجھا جاتا مگرغور سے دیکھا جائے تو جمہور جس کے سر پر تاج رکھ دیتے ہیں، اس کی بادشاہت کی بنیاد بہت دیر پا عناصر پر ہوتی ہے۔ ڈاکٹر جانسن کا قول ہے کہ ’’ادب کی خوبی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4