Aale Ahmad Suroor

آل احمد سرور

جدید اردو تنقید کے بنیاد سازوں میں شامل ہیں

One of the founders of modern Urdu criticism.

آل احمد سرور کے مضمون

    فانی۔ شخصیت اور شاعری

    شوکت علی خاں فانیؔ بدایونی کی تاریخ پیدائش۱۳؍ ستمبر ۱۸۷۹ء ہے۔ ان کے انتقال کو اڑتالیس سال ہونے کو آئے۔ (تاریخ وفات ۲۲؍اگست ۱۹۴۱ء) اپنے دور میں فانیؔ خاصے مقبول تھے۔ ان کے انتقال کے بعد فانیؔ کے خلاف بھی بہت کچھ کہا گیا۔ آج فانیؔ کو کچھ لوگ بھولتے جارہے ہیں۔ بہر حال فانیؔ کی ...

    مزید پڑھیے

    اردو شاعری میں خمریات

    شعر و ادب میں شراب کا ذکر اس کثرت سے کیوں ہوتا ہے یہ تو اس پرانے گنہگار سے پوچھئے جو مست جام شراب ہونا کافی نہیں سمجھتا بلکہ غرق جام شراب ہونا چاہتا ہے۔ میں تو توبۃ النصوح قسم کا آدمی ہوں، دور سے تماشہ دیکھنے والا! میں آپ کو صرف یہ بتا سکتا ہوں کہ ہمارے رندکس شراب سے مست ہیں۔ ان ...

    مزید پڑھیے

    مولانا آزاد کا اسلوب نثر

    ڈاکٹر عابد حسین نے مولانا آزاد کے ادبی اسلوب کے تین دور قائم کئے ہیں، زعیمانہ، حکیمانہ اور ادیبانہ۔ سجاد انصاری نے کہاتھا کہ ’’اگر قرآن اردو میں نازل ہوتا تو اس کے لئے ابوالکلام کی نثر یا اقبالؔ کی نظم منتخب کی جاتی۔‘‘ حسرتؔ کو ابوالکلام کی نثر کے بعد اپنی نظم پھیکی معلوم ...

    مزید پڑھیے

    غالب کی شاعری کی معنویت

    میں حالیؔ کا بڑا احترام کرتا ہوں۔ حالیؔ ہمارے ایک بزرگ شاعر اور پہلے نقاد ہیں۔ حالیؔ کی متین، دھیمی اور باوقار لے نے بیسویں صدی کی کئی نسلوں کو متاثر کیا ہے۔ حالیؔ نے جو راہیں نکالیں آج وہ شاہراہیں ہیں اور ان پر ایک ہجوم رواں دواں ہے۔ حالیؔ نے ایک تاریخی ضرورت کو پورا کیا۔ ...

    مزید پڑھیے

    حالی کے مقدمہ شعر و شاعری کی معنویت

    حالیؔ کی بات ہو تو سجاد انصاری کایہ قول ضرور یاد آتا ہے کہ ’’میں اس حالیؔ کا قائل ہوں جس نے پہلے شاعری کی اور پھر مقدمہ لکھا۔‘‘ یعنی حالیؔ کی تنقید اس باشعور فن کار کی تنقید ہے جس نے اردو شاعری کو ایک نیا موڑ دیا۔ جو غالبؔ کا معتقد اور میرؔ کا مقلد ہے اور زمانے کی ہوا کو ...

    مزید پڑھیے

    میر کے مطالعے کی اہمیت

    اردو شعر و ادب کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باوجود یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ابھی تک ہمارے بہت سے امامان فن کے کلیات و دواوین تو دستیاب ہی نہیں ہوتے یا ملتے ہیں تو بہت غلط ہیں اور ان کی کتابت و طباعت بھی قابل اطمینان نہیں ہے۔ اس لیے اس وقت سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ تمام اساتذہ کے کلام کے ...

    مزید پڑھیے

    اقبال کی سیاسی فکر: ایک طائرانہ نظر

    اقبال کی فکر میں ایک وحدت ہے۔ ان کی سیاسی فکر کو ان کے فلسفہ خودی سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ اگرچہ انہوں نے ہندوستانی فلسفے، مغربی افکار اور انیسویں صدی کے اہم نظریات سے واضح اثر قبول کیا مگر ان کی فکر کا سر چشمہ اسلام اور اس کی اساس قرآن ہے۔ اقبالؔ ایک عالمی برادری کا خواب دیکھتے ...

    مزید پڑھیے

    اردو اور ہندوستانی تہذیب

    بظاہر اردو اور ہندوستانی تہذیب کے موضوع پر کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے تھی کیونکہ اردو ایک جدید ہندوستانی زبان ہے اور ہماری مشترک تہذیب کی ایک شاندار مظہر۔ لیکن ہوا یہ ہے کہ کچھ حلقوں کی طرف سے ایسے خیالات ظاہر کئے گئے ہیں جن کا اثر اب بھی بہت ہے، اور اس وجہ سے آزاد ...

    مزید پڑھیے

    لکھنؤ اور اردو ادب

    ہر دور کا ادب اس دور کی تہذیب کا آئینہ ہوتا ہے، لکھنؤ کو اٹھارویں صدی کے وسط سے لے کر انیسویں صدی کے آخر تک شمالی ہند کی تہذیب میں ایک نمایاں درجہ حاصل رہا ہے۔ اورنگ زیب کی وفات کے بعد دہلی کی مرکزی حیثیت کمزور ہو گئی مگر اس کے باوجود اس مرکز میں ایک تہذیبی شمع جلتی رہی۔ یہ شمع ...

    مزید پڑھیے

    مجاز، رومانیت کا شہید

    اپنے ہم عصروں میں جو مقبولیت مجازؔ کو حاصل ہوئی وہ کم لوگوں کے حصے میں آئی ہے۔ مجازؔ نے تقریباً پچیس سال شاعری کی۔ اس طویل عرصے کو دیکھتے ہوئے ان کا مجموعۂ کلام بہت مختصر ہے۔ ان کی بہترین نظمیں بیشتر ۱۹۳۵ء اور ۱۹۴۵ء کے درمیان کی ہیں۔ ادھر چار پانچ سال میں انھوں نے مشکل سے کچھ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4