Aaftab Rais Panipati

آفتاب رئیس پانی پتی

ملکی اور ملی شخصیات ، واقعات اور تہواروں پر اپنی نظموں کے لیے معروف، ’ہندوستانی سورما‘ کے نام سے ایک ڈرامہ بھی لکھا

A poet known for his poems on personalities, incidents, festivals, and topical issues. Also wrote a play called 'Hindustani Soorma'

آفتاب رئیس پانی پتی کے تمام مواد

10 نظم (Nazm)

    دیوالی

    رام کے ہجر میں اک روز بھرت نے یہ کہا قلب مضطر کو شب و روز نہیں چین ذرا دل میں ارماں ہے کہ آ جائیں وطن میں رگھبر یاد میں ان کی کلیجے میں چبھے ہیں نشتر کوئی بھائی سے کہے زخم جگر بھر دیں مرا خانۂ دل کو زیارت سے منور کر دیں رام آئیں تو دیے گھی کے جلاؤں گھر گھر دیپ مالا کا سماں آج دکھاؤں ...

    مزید پڑھیے

    وہ سمجھتے رہیں انگلینڈ کا مال اچھا ہے

    سرفروشان وطن کا یہ خیال اچھا ہے ہند کے واسطے مرنے کا مآل اچھا ہے جذبۂ حب وطن ہو نہ اگر دل میں نہاں ایسے جینے سے تو مرنے کا خیال اچھا ہے ذرۂ خاک وطن مہر درخشاں ہے مجھے وہ سمجھتے رہیں انگلینڈ کا مال اچھا ہے جاں بہ لب ہے ستم ایجاد کے ہاتھوں سے وطن کون کہتا ہے مرے ہند کا حال اچھا ہے ان ...

    مزید پڑھیے

    ہندوستاں

    گو خاک ہو چکا ہے ہندوستاں ہمارا پھر بھی ہے کل جہاں میں پلا گراں ہمارا منہ تک رہا ہے اب تک سارا جہاں ہمارا ہے نام کشوروں میں ورد زباں ہمارا زرخیز ہے سراسر یہ گلستاں ہمارا ہے طائر طلائی ہندوستاں ہمارا بھارت میں دیکھتے تھے ہم صنعتیں جہاں کی مشہور تھی جہاں میں کاری گری یہاں کی وہ بات ...

    مزید پڑھیے

    بھگوان کرشن کے چرنوں میں شردھا کے پھول چڑھانے کو

    اک پریم پجاری آیا ہے چرنوں میں دھیان لگانے کو بھگوان تمہاری مورت پر شردھا کے پھول چڑھانے کو وہ پریم کا طوفاں دل میں اٹھا کہ ضبط کا یارا ہی نہ رہا آنکھوں میں اشک امنڈ آئے پریمی کا حال بتانے کو تم نند کو نین کے تارے ہو تم دین دکھی کے سہارے ہو تم ننگے پیروں ڈھانے ہو بھگتوں کا مان ...

    مزید پڑھیے

    شیام کی یاد

    نند کے لال یشودا کے دلارے موہن ہم تری یاد میں بیتاب ہیں سارے موہن روتے روتے ہوئی بھگتوں کی ترے عمر بسر کس مصیبت میں شب و روز گزارے موہن نام لیوا ترے دنیا سے مٹے جاتے ہیں جاں بہ لب ہیں تری آنکھوں کے ستارے موہن جس کو کرتا تھا کلیجے سے گھڑی بھر نہ جدا چھوڑ رکھا ہے اسے کس کے سہارے ...

    مزید پڑھیے

تمام