A G Josh

اے جی جوش

اے جی جوش کے تمام مواد

17 غزل (Ghazal)

    شباب آ گیا اس پر شباب سے پہلے

    شباب آ گیا اس پر شباب سے پہلے دکھائی دی مجھے تعبیر خواب سے پہلے جمال یار سے روشن ہوئی مری دنیا وہ چمکی دل میں کرن ماہتاب سے پہلے دل و نگاہ پہ کیوں چھا رہا ہے اے ساقی یہ تیری آنکھ کا نشہ شراب سے پہلے نہ پیش نامۂ اعمال کر ابھی اے جوشؔ حساب کیسا یہ روز حساب سے پہلے

    مزید پڑھیے

    موت بھی میری دسترس میں نہیں

    موت بھی میری دسترس میں نہیں اور جینا بھی اپنے بس میں نہیں آگ بھڑکے تو کس طرح بھڑکے اک شرر بھی تو خار و خس میں نہیں قتل و غارت کھلی فضا کا نصیب ایسا خطرہ کوئی قفس میں نہیں کیا سنے کوئی داستان وفا فرق اب عشق اور ہوس میں نہیں ظلم کے سامنے ہو سینہ سپر حوصلہ اتنا ہم نفس میں ...

    مزید پڑھیے

    اک ذرا تم سے شناسائی ہوئی

    اک ذرا تم سے شناسائی ہوئی شہر بھر میں میری رسوائی ہوئی حسن کو کوئی بھی دے پایا نہ مات جب ہوئی عاشق کی پسپائی ہوئی دیکھنے کو کچھ نہیں تھا گر یہاں چشم بینا کیوں تماشائی ہوئی اس نے پوچھا میرے آنے کا سبب میں نے یہ جانا پذیرائی ہوئی التجا دہرا رہا ہوں پھر وہ جوشؔ جو ہے لاکھوں بار ...

    مزید پڑھیے

    جینا کب تک محال ہوگا

    جینا کب تک محال ہوگا آخر اک دن وصال ہوگا گر نہ ٹوٹے یہ شیشۂ دل تیرا حسن کمال ہوگا تم تو تڑپا کے جا رہے ہو دل یہ کیسے بحال ہوگا چھونے والا تری جبیں کو میرا دست خیال ہوگا تیرے لب پہ رہے خموشی میرے لب پہ سوال ہوگا اس کی نبھتی بھی ہے کسی سے جوشؔ کیا تیرا حال ہوگا

    مزید پڑھیے

    سر راہے کبھی کبھار سہی

    سر راہے کبھی کبھار سہی رس بھری اک نگاہ یار سہی ہم تو زندہ ہیں تیرے وعدوں پر تو نہیں تیرا انتظار سہی ہم لگا دیں گے عشق کی بازی نہ ملے جیت اپنی ہار سہی ہم کو ہے ایک سوہنی کی تلاش پس طوفاں چناب پار سہی اپنا منصب نبھا کہ تو ہے خدا ہم ہیں بندے گناہ گار سہی

    مزید پڑھیے

تمام