عورت
تم مری آواز دبا نہیں سکتے
مرے لکھے ہوئے الفاظ مٹا نہیں سکتے
نہیں رکھ سکتے مجھے پابند سلاسل
تم مری آواز دبا نہیں سکو گے
ناخن شوق سے روزانہ کریدونگی
میں ایک نئی دیوار
تاکتا پرواز سے مسخر کروں گی
نئے جہان
پر کاٹ کر مرے
پنجرے میں مقید نہیں کر سکتے تم
خواب نوچ کر مری آنکھیں تسخیر نہیں کر سکتے تم
عورت ہوں میں
صاحب عقل و فہم ہوں
بہتا ہوا پانی ہوں
ہر صدی کی میں ہی کہانی ہوں