اسفل السافلین
ہمارے سامنے ہمارا رب موجود ہے
مگر ہم اپنے اپنے مسلک کی
ڈیڑھ ڈیڑھ اینٹ والی مسجدوں میں
خواہشوں کے بت
اپنی اپنی بغلوں میں دبائے کھڑے ہیں
اور ہر بار ان بتوں کو سجدہ کرتے ہوئے
ہمارا یقین مسجد کے میناروں کو چھو لیتا ہے
کہ جنت میں بہتی شہد اور دودھ
کی نہروں کے کناروں پر حوریں
ہمیں خوش آمدید کہنے کو بیتاب بیٹھی ہیں
اسفل السافلین
سجدوں سے سر اٹھے تو اپنے اندر جھانکنا
تم جان لو گے
ہم سے بڑا نا فرمان کوئی نہیں