اپنے تو رہے اپنے اغیار نہیں کرتے

اپنے تو رہے اپنے اغیار نہیں کرتے
ایسے تو محبت سے انکار نہیں کرتے


یہ کیسی محبت ہے ہر بات پہ کہتے ہو
جاؤ جی ہٹو جاؤ ہم پیار نہیں کرتے


مطلب کی محبت یہ تم کو ہی مبارک ہو
ہم پیار تو کرتے ہیں بیوپار نہیں کرتے


اک طرفہ محبت میں دن رات تڑپتے ہیں
جو لوگ محبت میں اظہار نہیں کرتے


کرتے ہیں محبت تو آتا ہے نبھانا بھی
ہم صرف محبت میں بیگار نہیں کرتے


قدرت نے انہیں عابدؔ کچھ ایسا بنایا ہے
جب گھر سے نکلتے ہیں شرنگار نہیں کرتے