انجام اسلم آزاد 07 ستمبر 2020 شیئر کریں شام کی دھند آج کیوں گہری ہوئی میرے احساس کی رگ رگ میں یہ نشتر سا لگایا کس نے دور تک پھیل گیا شبنمی لمحوں کا غبار گرم پانی کی مری پلکوں پہ ہوتی رہتی ہے پھوار اور مٹی کا بنا میرا وجود چند لمحوں میں پگھل جاتا ہے