عمل کا رد عمل وقت کا جواب ہوں میں

عمل کا رد عمل وقت کا جواب ہوں میں
قبول کیجئے قدرت کا انتخاب ہوں میں


اذیتوں کا سفر صبر اور خاموشی
ابھی تو سارے محاذوں پہ کامیاب ہوں میں


تمہارے شوق میں شامل نہیں جنون ابھی
تمہاری تشنہ لبی کے لیے سراب ہوں میں


انا پہ آئی تو ٹکرا گئی ہوں دریا سے
بساط ویسے مری کچھ نہیں حباب ہوں میں