اب تو کیچڑ اٹھا اور فصیلوں پہ مل (ردیف .. ن)
اب تو کیچڑ اٹھا اور فصیلوں پہ مل
اس سے بڑھ کے تری استطاعت نہیں
جا کے پہلے ذرا شاعری کو سمجھ
یہ عطا ہے مری جاں سیاست نہیں
تم یہ رتبے یہ شہرت سبھی بانٹ لو
جاؤ جاؤ مجھے ان کی حسرت نہیں
آدمی میں کوئی گن ہوں پھر بات ہے
نام رکھنے میں کوئی سعادت نہیں
کیا اٹھائیں گے بار جہاں وہ بھلا
جن میں مصرعہ اٹھانے کی طاقت نہیں