آرزؤں کو وسعت نہ دو

آرزؤں کو وسعت نہ دو
اپنے ہی دائرے میں مقید کرو
ورنہ یہ پھیل کر
ہر طرف سے تمہیں گھیر لیں گی
نوچ ڈالیں گی زخمی کریں گی
خود بکھر جائیں گے مر جائیں گے
اپنی ہی لاش سر پر اٹھائے
بیچ بازار ننگے پھرو گے
اپنے ہی لوگ نزدیک آ کر
تم کو دیکھیں گے منہ پھیر لیں گے
تم کو غلطی کا احساس ہوگا
تھوک نگلو گے کڑوا لگے گا
رات ویران بے کیف ہوگی
دن پہاڑوں سا بھاری لگے گا
آرزوؤں کو وسعت نہ دو
اپنے ہی دائرے میں مقید کرو
ورنہ یہ پھیل کر
ہر طرف سے تمہیں گھیر لیں گی