آخری سفر آفتاب شمسی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں مستقبل کی جھولی میں ہم گرتے رہیں گے دانہ دانہ ماضی کی لمبی ڈوری سے کٹتے رہیں گے لمحہ، لمحہ آخر اک دن دھاگے میں بکھرے دانے ٹوٹے لمحوں کا ہار پرو کر طاق میں تم سب رکھ دوگے!