آخری پہچان

اگر سنگ دل ہے زمانہ تو کیا ہے
اگر ایسی دس شادیاں بھی مرے جسم کو قید کر لیں
تو کیا ہے
مرا ذہن جب بھی تمہارے فسانوں میں کھویا رہے گا
کہ دل کی روش پر بھلا کس کا پہرہ رہا ہے


اب اس بار جب دو سلگتے بدن آخری بار مل کر جدا ہو رہے ہیں یہ وعدہ کرو
ان کی روحیں یوں ہی روز ملتی رہیں گی
تمہارے لبوں پر مرا نام اب بھی مچلتا رہے گا
جو تمہارے لئے ٹکٹکی باندھ کر
دھیان کی سونی راہوں پہ بے چین بیٹھی رہی ہیں


مگر ہاں ذرا دیکھنا
اب وہ چونکہ ہمارے تمہارے بظاہر روابط
تو افسوس سب منقطع ہو چکے
اس لیے دوستوں میں مرے ذکر سے اب گریزاں سے رہنا
مرے جتنے خط ہیں خدارا انہیں آگ میں ڈال دینا
کوئی میرے بارے میں پوچھے
تو حیرت سے کہنا
تعجب ہے اب تک کسی ایسی لڑکی سے ملنا تو کیا میں تو یہ نام ہی
آج پہلے پہل آپ سے سن رہا ہوں