ارشد شریف: زندگی کے اہم واقعات اور صحافتی کیرئیر پر ایک نظر (ٹائم لائن)

مشہور صحافی ارشد شریف۔۔۔ کینیا میں قتل۔۔۔وہ کون تھے؟ انھوں نے اپنے صحافتی کیرئیر کا آغاز کب کیا؟ ان کو کن ایوارڈز سے نوازا گیا؟ انھوں نے کس پروگرام سے شہرت حاصل کی؟ ان کے خاندان میں بڑا سانحہ کیا ہوا تھا؟ ارشد شریف اور ان کے چھوٹے بھائی اشرف شریف میں مشترک بات کیا تھی؟ جانیے ارشد شریف کی زندگی کے اہم واقعات 

پاکستان کے مشہور سینیئر صحافی اور اے آر وائے کے اینکر پرسن ارشد شریف کینیا میں نامعلوم شخص کی گولی سے جاں بحق ہوگئے۔ وہ انویسٹی گیشن صحافت کی وجہ سے شہرت رکھتے تھے اور  قومی اور عالمی سطح کی سیاست کی کئی اہم سٹوریز کی وجہ سے نمایاں رہے۔ ہم یہاں ان کی سفرِ حیات (ٹائم لائن ) کو مختصراً پیش کررہے ہیں:

پیدائش: 22 فروری 1973, کراچی 

وفات: 23 اکتوبر 2022 ، نیروبی ، کینیا

شہرت: صحافی، مصنف اور اینکر پرسن

بطور اینکر پرسن:

1۔ "پاور پلے" اے آر وائے نیوز

2۔ "نیوز رپوڑٹر" ڈان نیوز

3۔ "کیوں" دنیا نیوز

صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی: 

23 مارچ 2019 میں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی (پرائڈ آف پرفارمنس) سے نوازا گیا۔

ابتدائی زندگی:

ارشد شریف کا تعلق ایک مشہور فوجی گھرانے سے تھا۔ ان کے والد کمانڈر محمد شریف کا تعلق پاکستان بحریہ سے تھا اور ان کو تمغہ امتیاز (ملٹری) کا اعزاز حاصل تھا۔

ان کے چھوٹے بھائی میجر اشرف شریف کا تعلق بھی فوج سے تھا۔ان کے والد مئی 2011 میں حرکتِ قلب بند ہونے سے وفات پا گئے۔ جب میجر اشرف شریف اپنے والد کے جنازے پر آرہے تھے تو راستے میں انھیں گولی مار کر شہید کردیا گیا۔

تعلیم: انھوں نے گورڈن کالج سے صحافت کے شعبے میں گریجویشن کی تعلیم حاصل کررکھی تھی۔جبکہ یول سٹر یونیورسٹی سے میڈیا سٹڈیز میں ماسٹر کیا۔

صحافتی کیرئیر:

انھوں نے اپنے صحافتی سفر کا آغاز 1993 سے کیا جب وہ قائد اعظم یونیورسٹی میں پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر (ایم پی اے) کی تعلیم حاصل کررہے تھے۔

صحافت کا باقاعدہ آغاز 1997 سے کیا۔ان کی بطور صحافی پہلی نوکری ایک ہفت روزہ رسالے "پلس" Pulse میں بطور رپوٹر تھی۔

انھوں نے 1999 تک اس ادارے میں بطور کالمسٹ ، رپورٹر اور مینجمنگ ایڈیٹر کے طور پر کام کیا۔

1999 میں قومی انگریزی اخبار "دی نیوز" میں شمولیت اختیار کی۔

2001 میں قومی انگریزی اخبار "ڈیلی ڈان" کا حصہ بنے۔

2011 میں ڈان نیوز کے بیورو چیف کے طور بھی ذمہ داریاں سنبھالیں۔

نیوز ڈائریکٹر: وہ "آج نیوز" اور "دنیا نیوز" کے نیوز ڈائریکٹر بھی رہے۔

اینکر پرسن:

2014 میں اے آر وائے نیوز پر "پاور پلے" کے نام سے سیاسی ٹاک شو شروع کیا

ایوارڈ اور اعزازات:

2012 میں آگاہی ایوارڈ جیتا۔

2016 میں بھی ارشد شریف اور پروگرام پروڈیوسر عدیل راجہ کو مشترکہ طور پر "انویسٹی گیشن جرنلسٹ آف دی ایئر ایوارڈ" سے نوازا گیا۔

2018 میں کرنٹ افیئرز اینکر آف دی ایئر ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔

2019 میں صدارتی ایوارڈ برائے  حُسن کارکردگی سے نوازا گیا۔