ذرا سوچو

ٹیٹو بھائی
ذرا سوچو
اپنے بھی پر ہوتے تو
منگل کرتے جنگل میں
ڈبکی لیتے بادل میں


سات سمندر
کرتے پار
خوب اڑانیں بھرتے یار
نیچی چھت پر کیا سوتے
اونچے پربت پر ہوتے
اور اگر کروٹ پھرتے
اپنی چھت پر
آ گرتے