ذرا سی دیر میں فاروق بخشی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ذرا سی دیر لگتی ہے ذرا سی دیر میں یوں سارا منظر ایک دم تبدیل ہوتا ہے بکھر جاتے ہیں سارے خواب جیسے تاش کے پتے کھنکتے قہقہے تبدیل ہو جاتے ہیں آہوں میں ذرا سی دیر میں یوں سارا منظر ایک دم تبدیل ہوتا ہے