زمانے بھر کی ذلت سامنے تھی

زمانے بھر کی ذلت سامنے تھی
ہنر مندی کی قیمت سامنے تھی


شکست خواب کا عالم نہ پوچھو
بڑی کڑوی حقیقت سامنے تھی


نہاں سارا ہی چہروں سے عیاں تھا
دلوں کی سب کدورت سامنے تھی