یہ رنگ و بو ہیں کچھ دن کے نظاروں کا بھروسہ کیا
یہ رنگ و بو ہیں کچھ دن کے نظاروں کا بھروسہ کیا
بہاریں کل کہاں ہوں گی بہاروں کا بھروسا کیا
نہ اترانا کہ ہے تم کو میسر دامن ساحل
کنارے ٹوٹ جاتے ہیں کناروں کا بھروسا کیا
ہم اپنی ذات ہی کو انجمن تسلیم کرتے ہیں
ادارے ٹوٹ جاتے ہیں اداروں کا بھروسا کیا
زمانے میں نہیں انجام اچھا سر اٹھانے کا
ستارے ٹوٹ جاتے ہیں ستاروں کا بھروسا کیا
نسیمؔ اس درجہ فخر اچھا نہیں یاران محفل پر
سہارے ٹوٹ جاتے ہیں سہاروں کا بھروسا کیا