یاد
دیار غیر میں صبح وطن کی یاد آئی
نسیم آبلہ پا کو چمن کی یاد آئی
جراحتوں نے کیا اہتمام لالہ و گل
بہار رفتہ کو سرو و سمن کی یاد آئی
گزر رہے تھے شب و روز کنج عزلت میں
کہ شمع بن کے تری انجمن کی یاد آئی
بجھی ہوئی تھی بہت دن سے آرزوئے سخن
یہ آج کس بت شیریں دہن کی یاد آئی