یاد کرتے ہو مجھے سورج نکل جانے کے بعد

یاد کرتے ہو مجھے سورج نکل جانے کے بعد
اک ستارہ نے یہ پوچھا رات ڈھل جانے کے بعد


میں زمیں پر ہوں تو پھر کیوں دیکھتا ہوں آسماں
یہ خیال آیا مجھے اکثر پھسل جانے کے بعد


دوستوں کے ساتھ چلنے میں بھی خطرے ہیں ہزار
بھول جاتا ہوں ہمیشہ میں سنبھل جانے کے بعد


اب ذرا سا فاصلا رکھ کر جلاتا ہوں چراغ
تجربہ یہ ہاتھ آیا ہاتھ جل جانے کے بعد


وحشت دل کو ہے صحرا سے بڑی نسبت عجیب
کوئی گھر لوٹا نہیں گھر سے نکل جانے کے بعد