مطالعہ کے لیے زبان کا سیکھنا کیوں ضروری ہے
اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے زبان سیکھنی ضروری ہے؟
بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے ملک پاکستان میں دو الگ الگ تعلیمی نظام ہیں۔ . یعنی سرکاری سکولوں کا نظام جس کے پڑھے ہوۓ طلباء کی انگریزی کمزور ہوتی ہے اور پرائیویٹ سکولوں کا نظام جس کے پڑھے ہوۓ طلباء کی انگریزی اچھی ہوتی ہے۔ میٹرک سے ان نظاموں کو اکٹھا کر دیا جاتا ہے اور سرکاری سکولوں کے طلباء کو پرائیویٹ سکولوں کے طلباء سے مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔ یہ مقابلہ انصاف پر مبنی نہیں ہو تا۔ خاص طور پر ایف اے اور بی اے کے انگریزی کے پرچے سرکاری سکولوں سے پڑھے ہوۓ طلباء کے لیے انتہائی مشکل ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے انہیں نمبر کم ملتے ہیں یا وہ فیل ہو جاتے ہیں یا انگریزی کے پرچے میں ممتحن کو پیسے دے کر مدد حاصل کرتے ہیں۔
یہ ناانصافی جلد ختم ہو جاۓ تو بہتر ہے۔ کس طرح اور کیسے ختم ہو گی یہ سمجھ میں نہیں آتا کیونکہ پاکستان کے امیر لوگ تھوڑے ہونے کے باوجود پاکستان کےسارے وسائل سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جب تک وہ کھلے دل سے ان وسائل کو بانٹنے پر تیار نہیں ہوتے جب تک غریب اور امیرکا فرق باقی رہے گا اور تعلیمی میدان کی یہ ناانصافی باقی رہے گی۔ البتہ پنجاب میں ایک پرائیویٹ ادارہ CARE اس ناانصافی کو ختم کر رہا ہے ۔ CARE کے سکولوں میں 22,000 طلباء انتہائی معمولی فیس پر بہترین تعلیم حاصل کر رہے ہیں!
پاکستان کے پرائیویٹ سکولوں سے پڑھے ہوۓ طلباء کو آگے جا کر یو نیورسٹی کی سطح پر اور بیرونی ممالک میں تعلیم اور کام کے سلسلے میں بہت سہولت رہتی ہے۔ اس لیے میرے خیال میں انگریزی سیکھنے کے ہزاروں فائدے ہیں اور سب کو زیادہ سے زیادہ یہ زبان سیکھنی چاہیے۔ البتہ انگریزی کے علاوہ تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ عربی اور فارسی سیکھنے کی طرف بھی توجہ دیں تاکہ تمام مسلمان آپس میں ایک دوسرے سے بات چیت کر سکیں۔ عربی تو قرآن کریم کی زبان ہے اور ہر مسلمان کو لازمنا عربی سیکھنی چاہیے۔
کوئی بھی زبان سیکھنے کے لیے اس کے مطالعے کے علاوہ اس کا استعمال ضروری ہے۔ اکثر لوگوں کو جن کو زبان پوری طرح نہیں آتی اسے استعمال کرنے میں جھجک محسوس کرتے ہیں۔ یہ جھجک ہی ان کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ آپ کو لازماً زیادہ سے زیادہ زبانیں سیکھنی چاہئیں اور ان کا بے جھجک استعمال کرنا چاہیے ۔ کیا ہو جائے گا؟ زیادہ سے زیادہ آپ غلطی کریں گے اور زیادہ سے زیادہ کوئی آپ کی غلطی پر ہنس دے گا۔بھلا غلطی سے کیاگھبرانا؟ غلطی کرنے سے جولوگ گھبراتےہیں وہی زندگی کے میدانوں میں پیچھے رہ جاتے ہیں جبکہ تجربہ اور غلطیکرنے والے لوگ آگے نکل جاتے ہیں!
میں نے پچھلے چند سالوں میں پنجابی اور فارسی زبانیں سیکھی ہیں۔ پنجابی صرف بول بول کر سیکھی ہے ۔ فارسی پڑھ کر اور بول کر سیکھی ہے۔ میں نے سکھتے ہوۓ بلا جھجک یہ زبانیں استعمال کیں ۔ لوگ اکثر میری غلطیوں پر ہنس دیتے تھے تو میں ان کے ساتھ ہنس کر معذرت کر لیتی تھی۔ اللہ کا شکر ہے کہ ان ہی غلطیوں کی وجہ سے آج میں رواں پنجابی اور فارسی بول سکتی ہوں۔ گو کہ غلطیاں اب بھی کرتی ہوں۔ اب انشاء اللہ عربی سیکھنے کا کام شروع کیا ہے ۔ آپ بھی میرے لیے دعا کیجئے
مجھے امید ہے کہ آپ بھی زیادہ سے زیادہ زبانیں سیکھنے کی طرف توجہ دیں گے۔
جب بھی آپ نے کوئی زبان سیکھنی ہو۔...... اسے پڑھنے لکھنے ، سمجھنے اور بولنے کی مشق کیجئے۔ چاہے لوگ آپ کی زبان پر کتنا ہی ہنسیں۔ اس زبان میں اگر اخبار، رسالے، نصابی و غیر نصابی کتب، ریڈیو، ٹی وی، آڈیو کیسٹ وڈیو کیسٹ غرض یکہ جو کچھ بھی ملے اسے سنیں، پڑھیں اور بولیں ۔ میں تو اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ جس طرح سفر وسیلہ ظفر ہو تا ہے اسی طرح زبان بھی وسیلہ ظفر ہوتی ہے ۔ جتنی زیادہ زبانیں سیکھ لیں اتنا ہی زیادہ فائدہ ہو گا۔ انگریزی سکھانے کے اکثر بڑے شہروں میں خاص سکول بھی کھل گئے ہیں۔ اگر آپ کے پاس وقت اور کچھ پیسہ ہو تو ان سکولوں میں 6,7 مہینوں میں ہی آپ رواں انگریزی سیکھ سکتے ہیں۔ انگریزی کی ہلکی پھلکی کتابیں بھی پڑھنے کی عادت ڈالیں اور انگریزی کے اخبار ، ریڈیو، ٹی وی سے انگریزی کے پروگرام پڑھیں اور سنیں۔ خانہ فرہنگ ایران پاکستان کے آٹھ شہروں میں موجود ہیں اور فارسی سکھاتے ہیں۔ فرانسیسی اور جرمن زبانیں سیکھنے کے بھی مراکز موجود ہیں۔ عربی سیکھنے کے بھی جا بجا مواقع موجود ہیں ۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی بھی خط و کتابت اور نصابی کتب کے ذریعہ عربی سکھاتی ہے ۔ ٹی وی سے بھی عربی کے درس اکثر آتے ہیں ۔