وہ حال ہے ہر ایک بشر کانپ رہا ہے

وہ حال ہے ہر ایک بشر کانپ رہا ہے
بیٹا بھی جھکائے ہوئے سر کانپ رہا ہے
شوہر بھی ہے نوکر کی طرح کونے میں دبکا
بیگم نے قدم رکھا تو گھر کانپ رہا ہے