وہ دکھ نصیب ہوئے خود کفیل ہونے میں

وہ دکھ نصیب ہوئے خود کفیل ہونے میں
کہ عمر کٹ گئی خود کی دلیل ہونے میں


مسافروں کے قدم ڈگمگائے جاتے تھے
عجب نشہ تھا سفر کے طویل ہونے میں


وہ ایک سنگ جو رستے میں ایستادہ تھا
اسے زمانے لگے سنگ میل ہونے میں


منافقین سے خطرہ کبھی غنیم کا خوف
قیامتیں ہیں بہت بے فصیل ہونے میں


عزیز ہونے میں آسانیاں بہت سی تھیں
بہت سے درد ملے ہیں نبیلؔ ہونے میں