وہ دیش کی مٹی سے محبت نہیں کرتے

وہ دیش کی مٹی سے محبت نہیں کرتے
جو ماں کی طرح ہند کی عزت نہیں کرتے


ہم جوڑنے والے ہیں فلک اور زمیں کو
مندر کی یا مسجد کی سیاست نہیں کرتے


پڑھ کر جسے برباد نئی نسل ہو میری
ہم ایسی کتابوں کی اشاعت نہیں کرتے


رحمت کا فرشتہ کبھی اس گھر نہیں آتا
جس گھر میں مسلمان تلاوت نہیں کرتے


اقبالؔ بھروسا بھی دلائے تو کسے آج
دہشت گروں کی ہم بھی حمایت نہیں کرتے