وہ عاشق ہے مگر میرا نہیں ہے
وہ عاشق ہے مگر میرا نہیں ہے
کے اس کے عشق میں نقطہ نہیں ہے
ہمیں خود سے محبت ہو گئی ہے
ہمارے گھر میں آئینہ نہیں ہے
ابھی سے کیوں یہ پلکیں جھک رہی ہیں
ابھی ہم نے اسے سوچا نہیں ہے
ارے مجنوں سلیقے سے جنوں کر
یہ تیرا پرسنل صحرا نہیں ہے