وقت سے لمحہ لمحہ کھیلی ہے
وقت سے لمحہ لمحہ کھیلی ہے
زندگی اک عجب پہیلی ہے
آج موسم بھی کچھ اداس ملا
آج تنہائی بھی اکیلی ہے
اس کی یادیں بھی بے وفا نکلیں
صرف تنہائی اب سہیلی ہے
اس کی یادوں میں پھر سے دستک دی
خوب موسم نے چال کھیلی ہے
جینے مرنے کے درمیاں میتاؔ
روح نے جیسے قید جھیلی ہے