وارفتگئ شوق چھپائی نہ جا سکی
وارفتگئ شوق چھپائی نہ جا سکی
چہرے سے دل کی بات مٹائی نہ جا سکی
آنکھوں میں آ گئیں سبھی دل کی کہانیاں
صد حیف ان سے آنکھ ملائی نہ جا سکی
ایسے حواس گم ہوئے کچھ ان کے سامنے
کہنے کی بات لب پہ بھی لائی نہ جا سکی
مرنے کے بعد میرے بنی بھی تو کیا بنی
جو زندگی میں بات بنائی نہ جا سکی
محویت جمال نے بخشا عجب سرورؔ
ہم سے نگاہ شوق ہٹائی نہ جا سکی