ترنگا

لہرائے جا ترنگا
آزادی کے عاشق ویروں کے سر پر لہرائے جا
لہرا لہرا کر آزادی کے پیغام بنائے جا
کوہستانی برف کی صورت تجھ میں تیز سفیدی
گاؤں میں اگنے والی کپاسوں کے مانند روپہلی
پکے آم کے پھل کی صورت رنگت کیسریالی
جاں بازوں کے پاک لہو کی یاد دلانے والی
جنگل کی آنکھوں کی صورت سبز ہے تیری دھاری
جیسے دھان کی پہلی کونپل سندر کومل پیاری
اور اشوکا چکر میں امن و راحت کا اجیالا
لہرا لہرانے سے تیرے بول ہمارا بالا
لہرائے جا ترنگے