مکان
اک پہاڑی کی اونچی چوٹی پر
میں بناؤں گا ایک ایسا گھر
جس میں چاروں ہوائیں آئیں گی
اور سندیسے نئے سنائیں گی
آ کے باد جنوب و باد شمال
ڈال دے گی سنہری نیند کی شال
شام کو سیج پر سلائے گی
صبح کو منہ مرا دھلائے گی
مشرقی اور مغربی جھونکے
جلد کو میری صاف کر دیں گے
اور جب اس گھر میں رات آئے گی
تیرگی چار سمت چھائے گی
جھیل ہوگی سیاہ شب مدہوش
چاند اور پھول چپ ہوا خاموش
تو مرا گھر سماں دکھائے گا
چاند تاروں میں مسکرائے گا