تین مختصر نظمیں علی ظہیر رضوی لکھنوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ۱ اس طرح لب ہلے کہ راتوں نے اپنے سینے کے راز کھول دئے ۲ منجمد قدموں کو پگھلاتا ہے کون راستہ بن کر چلا جاتا ہے کون ۳ تیرے لبوں پر میرے دل کی خواہش ہے آ جائے نہ کوئی تباہی دیکھ کے چل