سکوت
رات پھیلتی گئی ہے
دور دور جنگلوں میں
راستہ ٹٹولتی
ہوا کی سائیں سائیں
جیسے سانس رک رہی ہو
اوس سوگوار
زار زار رو رہی ہو
لالہ زار میں گلوں کی پتیاں
بکھر کے راکھ ہو رہی ہوں
آخری امید
ٹمٹما کے بجھ گئی ہے
وقت بہہ چکا ہے
تھم گیا ہے
سائیں سائیں رک گئی ہے