شیخ احمد سرہندی

اکبر بادشاہ کے دربار سے اٹھنے والے فتنے کی سرکوبی کرنے والا صدی کا مجدد کون تھا؟

  • مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ

اکبر کے دربار میں یہ رائے عام تھی کہ ملتِ اسلام جاہل بدوؤں میں پیدا ہوئی تھی۔ کسی مہذب و شائستہ قوم کے لیے وہ موزوں نہ تھی۔ نبوت، وحی، حشر و نشر، دوزخ و جنت، ہر چیز کا مذاق اڑایا جانے لگا۔ قرآن کا کلامِ الٰہی ہونا مشتبہ، وحی کا نزول عقلاً مستعبد، مرنے کے بعد ثواب و عذاب غیر یقینی، البتہ تناسخ ہر آئینہ ممکن و اقرب الی الصواب۔ معراج کو علانیہ محال قرار دیا جاتا۔ ذاتِ نبوی پر اعتراضات کیے جاتے۔ خصوصاً آپؐ کی ازواج کے تعدد اور آپؐ کے غزوات و سرایات پر کھلم کھلا حرف گیریاں کی جاتیں۔

مزید پڑھیے