صفر

گہری نیند میں
سارے عناصر بکھر گئے
بچی کھچی پونجی کو
سوا نیزے کا سورج
چاٹ گیا
مجھ سے حساب طلب کرتے ہو
میں تو ایک عظیم صفر ہوں