شدت انتظار کام آئی شجاع خاور 07 ستمبر 2020 شیئر کریں شدت انتظار کام آئی ان کی تحریر میرے نام آئی دن میں ہم نے بھلا دیا تھا تجھے رات لینے کو انتقام آئی صبح مرکز بنی امیدوں کا شام مایوسیوں کے کام آئی دیکھتے دیکھتے ترا چہرہ خود بہ خود قدرت کلام آئی