شدت انتظار کام آئی

شدت انتظار کام آئی
ان کی تحریر میرے نام آئی


دن میں ہم نے بھلا دیا تھا تجھے
رات لینے کو انتقام آئی


صبح مرکز بنی امیدوں کا
شام مایوسیوں کے کام آئی


دیکھتے دیکھتے ترا چہرہ
خود بہ خود قدرت کلام آئی