شرح درد عاشقی کرتے ہیں ہم

شرح درد عاشقی کرتے ہیں ہم
زخم کی سوداگری کرتے ہیں ہم


دوستوں تم سے کوئی شکوہ نہیں
دوستو تم کو بری کرتے ہیں ہم


زندگی تیری سہولت کے لئے
کچھ ارادوں میں کمی کرتے ہیں ہم


بجھ رہی ہیں گھر کی دیواریں مگر
مقبروں پر روشنی کرتے ہیں ہم


ایک رسمی نیک چلنی کے لئے
کن گناہوں کی نفی کرتے ہیں ہم


ہم کو سب رسوائیاں منظور ہیں
احترام آدمی کرتے ہیں ہم