شناخت پروین شیر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہر ایک قطرہ سمندروں میں سما گیا ہے وجود اپنا گنوا چکا ہے اسی یقیں پر کہ اب وہ قطرے سے اک سمندر کی بے کرانی میں ڈھل گیا ہے مگر یہاں ہے بہت اکیلا جو ایک قطرہ وجود اپنا سنبھال کر مسکرا رہا ہے کہ اس کے اندر کئی سمندر سما گئے ہیں