سوداگر
سنو
میں ہوں کچھ بیچنے آیا
اگر تم کو ضرورت ہو
تو پھر کچھ بھاؤ کرتے ہیں
مرے حصے کی سب خوشیاں
مرے ہونٹوں کی ہر مسکان
مری یہ روح یہ جسم و جاں
تم اپنے نام لکھوا لو
میں ہوں بے نام اک بندہ
کہ سب کچھ مجھ سے لے کر تم
مجھے اک نام دے دینا
کہ اپنی زندگانی سے
مجھے اک شام دے دینا