سرک رہی ہے اس کی چلمن ماشاء اللہ ماشاء اللہ

سرک رہی ہے اس کی چلمن ماشاء اللہ ماشاء اللہ
شاید اب وہ دے گا درشن ماشاء اللہ ماشاء اللہ


گرج رہا ہے بادل گھن گھن ماشاء اللہ ماشاء اللہ
بجتی ہے اس کی پائل جھن جھن ماشاء اللہ ماشاء اللہ


برس رہا ہے پیار کا ساون ماشاء اللہ ماشاء اللہ
ڈول رہا ہے جس سے تن من ماشاء اللہ ماشاء اللہ


چلتا پھرتا ہے مے خانہ جس کی یہ چشم مستانہ
اس کی صراحی دار ہے گردن ماشاء اللہ ماشاء اللہ


اپنے ہی حسن پہ جیسے ہو شیدا دیکھ رہا ہے جلوۂ زیبا
سامنے رکھ کر اپنے درپن ماشاء اللہ ماشاء اللہ


مور کا رقص اسے نہیں بھاتا اپنی چال پہ ہے اتراتا
ناچ نہ جانے ٹیڑھا آنگن ماشاء اللہ ماشاء اللہ


غنچہ و گل کی ہے یہ زباں پر سب ہی فدا اس سرو رواں پر
ذکر ہے اس کا گلشن گلشن ماشاء اللہ ماشاء اللہ


برقیؔ ہے جس کا دیوانہ ہو کے فدا مثل پروانہ
مار نہ ڈالے اس کی چتون ماشاء اللہ ماشاء اللہ