سفید رات سے منسوب ہے لہو کا زوال
سفید رات سے منسوب ہے لہو کا زوال
صبا کے شانوں پہ بکھرے سنہری دھوپ کے بال
ہر ایک لفظ کے چہرے پہ مل دیا ہے ملال
مٹے مٹے سے معانی بجھے بجھے سے خیال
پگھلتے لمحوں کے ہاتھوں میں روشنی کا مآل
خلاف کی ناف سے رہ رہ کے سر اٹھاتے سوال
مرے بدن کا تجسس مرے گناہ کی ڈھال