سب فنا ہوتے ہوئے شہر ہیں نگرانی میں

سب فنا ہوتے ہوئے شہر ہیں نگرانی میں
چاند بن کر اتر آؤ مری طغیانی میں


آئے تو ہوں گے بہت خاک اڑانے والے
میں اضافہ ہوں ترے دشت کی ویرانی میں


کیا ہے آئینے سے باہر کوئی آتا ہی نہیں
لوگ سب قید ہوئے جاتے ہیں حیرانی میں


جس میں عشق اور ہوس کا کوئی جھگڑا ہی نہیں
ایک صحرا تو ہے ایسا مری سلطانی میں


سب دل آویز تبسم پہ ہی مر مٹتے ہیں
جھانکتا کون ہے تصویر کی ویرانی میں