روانگی میں سمے کا خیال کرتے ہیں
روانگی میں سمے کا خیال کرتے ہیں
پھر اس کو بھیج کے پہروں ملال کرتے ہیں
ذرا سے تلخ بیانی پسند ہیں پھر بھی
اداس لوگ محبت کمال کرتے ہیں
اب ان کو عشق کے آداب کون سمجھائے
بجھے چراغ ہوا سے سوال کرتے ہیں
گنہ ہے عشق پہ پابندیاں بجا لیکن
تمہارے لوگ تو جینا محال کرتے ہیں
اس ایک جملے نے کرنے نہیں دیا کچھ بھی
جو لوگ کچھ نہیں کرتے کمال کرتے ہیں