روشنی کا سبب عشق ہے
روشنی کا سبب عشق ہے
نغمگی کا سبب عشق ہے
خاک ناپاک کی خلق پر
برتری کا سبب عشق ہے
روح میں کھلتے جذبات کی
تازگی کا سبب عشق ہے
مجھ سے بے باک انسان کی
بے بسی کا سبب عشق ہے
مجھ فقیر کم آمیز کی
سروری کا سبب عشق ہے
سرکشی کا سبب ہے ہوس
بندگی کا سبب عشق ہے
باعث عشق ہے زندگی
زندگی کا سبب عشق ہے
اے سحرؔ مان بھی لے تری
شاعری کا سبب عشق ہے