روشنی چشم خریدار میں آتی ہی نہیں

روشنی چشم خریدار میں آتی ہی نہیں
کچھ کمی رونق بازار میں آتی ہی نہیں


اس سے کچھ ایسا تعلق ہے کہ شدت جس کی
کسی پیرایۂ اظہار میں آتی ہی نہیں


جو نہیں ہوتا بہت ہوتی ہے شہرت اس کی
جو گزرتی ہے وہ اشعار میں آتی ہی نہیں


سخت حیراں ہوں صلاحیت خیبر شکنی
وارث حیدر کرار میں آتی ہی نہیں


تم نے دیکھی ہے عجب کیفیت چشم سراجؔ
بات وہ نرگس بیمار میں آتی ہی نہیں